نئی دہلی، 7 /دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) نوٹ بند ی کے معاملے پرا پارلیمنٹ میں مسلسل تیسرے ہفتے ہنگامہ جاری رہنے کے درمیان بی جے پی کے سینئرلیڈرلال کرشن اڈوانی نے آج لوک سبھامیں ایوان کی کارروائی نہیں چل پانے کولے کرگہری ناراضگی جتائی اورانہیں یہ کہتے ہوئے سناگیا کہ نہ تو اسپیکراورنہ ہی پارلیمانی امور کے وزیر ایوان کو چلا پا رہے ہیں۔انتہائی پریشان دکھائی دے رہے اڈوانی کو ایوان میں اپوزیشن کے مسلسل ہنگامے اوراحتجاج پر اور اپوزیشن کے کئی ارکان کی طرف سے نعرے بازی کرتے ہوئے حکمراں فریق کی سیٹوں کے سامنے آ جانے پرپارلیمانی امورکے وزیراننت کمار سے اپنی ناراضگی کااظہار کرتے سناگیا۔کانگریس اورترنمول کانگریس کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ملتوی کئے جانے کے فوراََ بعد اڈوانی کو یہ کہتے ہوئے سناگیاکہ نہ تواسپیکراورنہ ہی پارلیمانی امور کے وزیر ایوان کو چلا پا رہے ہیں۔اڈوانی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ میں اسپیکر سے کہنے جارہاہوں کہ وہ ایوان نہیں چلا پارہی ہیں، میں یہ بات عوامی طور پر کہنے جا رہا ہوں، دونوں اس کے ذمہ دار ہیں۔اس دوران پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار کو انہیں ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا۔کمار میڈیا گیلری کی طرف بھی اشارہ کر رہے تھے اور شاید یہ بتانے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کے تبصرے کو رپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ایوان ملتوی ہونے کے بعد 89سالہ بی جے پی لیڈر نے لوک سبھا کے ایک افسر سے پوچھا کہ ایوان کا اجلاس کتنے بجے تک کے لیے ملتوی کیا گیا ہے، جب افسر نے بتایا کہ دو بجے تک کے لیے ملتوی کیا گیا ہے، تب انہوں نے کہاکہ غیر معینہ مدت کے لیے کیوں نہیں؟۔